ارنا کےمطابق اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے اندرونی سلامتی کے وزیر ایتامار بین گویر کا یہ بیان کہ مسجد الاقصی کو کنیسہ بنائیں گے، کشیدگی بڑھانے کی کوشش ہے۔
انھوں نے کہا ہے کہ بیت المقدس کے مذہبی اور مقدس مراکز کے بارے میں دو طرفہ معاہدہ موجود ہے جس کا احترام اور پابندی ضروری ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان نے مطالبہ کیا کہ بیت المقدس کے بارے میں معاہدے کی پابندی کی جائے اور کشیدگی بڑھانے والے بیانات دینے سے پرہیز کیا جائے۔
یاد رہے کہ صیہونی حکومت کے اندرونی سلامتی کے وزیر ایتامار بین گویر نے جو انتہا پسندی میں مشہور ہیں، کہا ہے کہ "سیاست ہمیں اس بات کی اجازت دیتی ہے کہ ہم کوہ معبد(مسجد الاقصی ) کے اندر عباد کریں اور ہم وہاں کنیسہ (یہودیوں کی عبادتگاہ) بنائيں گے۔ "
ان کے اس بیان کی اردن کے وزیرخارجہ نے مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اس سلسلے میں ان کی حکومت بین الاقوامی عدالت انصاف سے رجوع کرے گی۔
قابل ذکر ہے کہ غاصب صیہونی حکومت مسلمانوں کے قبلہ اول مسجدالاقصی کا کنٹرول پوری طرح اپنے اختیار میں لینا چاہتی ہے اور اب تک متعدد صیہونی وزیر اور دیگر اعلی حکام مسجد الاقصی کے اندر داخل ہوکر مسلمانوں کے قبلہ اول کی بے حرمتی کرچکے ہیں۔
آپ کا تبصرہ